آیا ہے ایک شخص عجب آن بان کا
نقشہ بدل گیا ہے پرانے مکان کا
تارے سے ٹوٹتے ہیں ابھی تک ادھر ادھر
باقی ہے کچھ نشہ ابھی کل کی اڑان کا
کالک سی جم رہی ہے چمکتی زمین پر
سورج سے جل اٹھا ہے ورق آسمان کا
دریا میں دور دور تلک کشتیاں نہ تھیں
خطرہ نہ تھا ہوا کو کسی بادبان کا
دونوں کے دل میں خوف تھا میدان جنگ میں
دونوں کا خوف فاصلہ تھا درمیان کا
علویؔ کواڑ کھول کے دیکھا تو کچھ نہ تھا
وہ تو قصور تھا مرے وہم و گمان کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.