آیا ہے مگر عشق میں دل دار ہمارا
ہر تن میں ہوا جان ہر اک جسم کا نیارا
بے مثل اس کے حسن کو کہتے ہیں دو عالم
دستا ہے ہر اک خلق کو اپنے سوں پیارا
من کان نہ ہو یار کے درسن کو نہ جانے
آیا نہیں کوئی پھر کے جہاں بیچ دوبارا
اس شمع درخشاں کو اپس ساتھ تو لے جا
ور نہیں تو قبر بیچ ہے ظلمات اندھارا
کرنے میں جمع زر کے گنواتا ہے عمر کیوں
آخر کو نکل جائے گا سب چھوڑ ضرارا
فرزند و عزیزان سکل خویش قبیلہ
دنیا ہے دغاباز نہیں کوئی تمہارا
بے حد ہے علیمؔ عشق کے تعلیم کا طومار
پایا نہیں کوئی عشق کے دریا کا کنارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.