Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آیا تھا دل میں وصل کی تدبیر کا خیال

تمیزالدین تمیز دہلوی

آیا تھا دل میں وصل کی تدبیر کا خیال

تمیزالدین تمیز دہلوی

MORE BYتمیزالدین تمیز دہلوی

    آیا تھا دل میں وصل کی تدبیر کا خیال

    الٹا مگر تھا کاتب تقدیر کا خیال

    جس کو ہو اس کی زلف گرہ گیر کا خیال

    خاطر میں کیا وہ لائے گا زنجیر کا خیال

    ہم عاشقوں کو نالہ و شیون سے کیا غرض

    اپنا تو کام ہے تری توقیر کا خیال

    ایسا لگا کہ جیسے ہوں پانی پہ کچھ نقوش

    آیا مجھے جو آپ کی تحریر کا خیال

    شوق ستم میں بھول گیا وہ ہر ایک شے

    ترکش کا ہے نہ تیر نہ نخچیر کا خیال

    مایوسیوں نے گھیر لیا جس مریض کو

    اس کی نظر میں ہیچ ہے اکسیر کا خیال

    کیا کیا نہ وسوسوں نے ڈرایا تمام رات

    آیا مجھے جو خواب کی تعبیر کا خیال

    سوہان روح اس کا تغافل ہوا کرے

    ہر جان جاں ہے اس بت بے پیر کا خیال

    چاہا تھا جس کو ہم نے پرستش کی حد تلک

    اس کی نظر میں اب بھی ہے تعزیر کا خیال

    فکر سخن کروں ہوں میں جب بھی کبھی تمیزؔ

    ہوتا ہے آس پاس مرے میرؔ کا خیال

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے