Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آیات ہجر کی بیاں تفسیر کی نہیں

عمران محمود مانی

آیات ہجر کی بیاں تفسیر کی نہیں

عمران محمود مانی

MORE BYعمران محمود مانی

    آیات ہجر کی بیاں تفسیر کی نہیں

    دل پر گزرتی جو بھی وہ تحریر کی نہیں

    کوئی تو بھید ہوگا خموشی کے آس پاس

    جلتی ہوئی نگاہ نے تقریر کی نہیں

    دستک ترے جمال نے جب بھی ذہن پہ دی

    اٹھ کر گلے لگا لیا تاخیر کی نہیں

    تجھ کو رکھا سنبھال کے پتلی کے درمیاں

    اوجھل کبھی نگاہ سے تصویر کی نہیں

    میں تو تمہاری قید میں جیتا ہوں رات دن

    ڈھیلی کبھی خیال نے زنجیر کی نہیں

    دل میں رکھا تجھے جو تو پوجا ہے اپنا آپ

    پھر میں نے اپنی ذات کی تحقیر کی نہیں

    تیری جفا کی بخشی نشانی سنبھال لی

    مٹتے ہوئے وجود کی تعمیر کی نہیں

    دیکھا جو پورا خواب ادھورا ہی رہ گیا

    میں نے بھی پھر عیاں کبھی تعبیر کی نہیں

    واحد وجود تیرے سے روشن ہے میرا دل

    تجھ بن کسی کو چاہوں یہ تقصیر کی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے