Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آزار و جفائے پیہم سے الفت میں جنہیں آرام نہیں

بسمل الہ آبادی

آزار و جفائے پیہم سے الفت میں جنہیں آرام نہیں

بسمل الہ آبادی

MORE BYبسمل الہ آبادی

    دلچسپ معلومات

    20 March 1924

    آزار و جفائے پیہم سے الفت میں جنہیں آرام نہیں

    وہ جیتے ہیں لیکن ان کو مرنے کے سوا کچھ کام نہیں

    افلاک کی گردش سے دم بھر دنیا میں ہمیں آرام نہیں

    وہ دن نہیں وہ اب رات نہیں وہ صبح نہیں وہ شام نہیں

    کیوں ہم نے محبت کی ان سے دقت میں پھنسے زحمت میں پھنسے

    آغاز ہی میں دل میں کہتا تھا اچھا اس کا انجام نہیں

    اس کا بھی الم اس کا بھی قلق یہ غم بھی ہمیں وہ غم بھی ہمیں

    جینے کو غنیمت سمجھے تھے جینے میں مگر آرام نہیں

    گلشن میں خزاں اب آ پہنچی مے خانے میں جی کیوں کر بہلے

    وہ رنگ نہیں وہ لطف نہیں وہ دور نہیں وہ جام نہیں

    ہر سانس سے آتی ہے یہ صدا مرنے کے لئے تیار رہو

    جینے سے نہیں کچھ دلچسپی جینے سے ہمیں کچھ کام نہیں

    قاتل کو یہ سمجھا دے کوئی نالے سے فغاں سے شیون سے

    بسمل نہ کروں میں اے بسملؔ تو بسمل میرا نام نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے