Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آزمانے زیست کی جب تلخیاں آ جائیں گی

پروندر شوخ

آزمانے زیست کی جب تلخیاں آ جائیں گی

پروندر شوخ

MORE BYپروندر شوخ

    آزمانے زیست کی جب تلخیاں آ جائیں گی

    رو بہ رو ساری ہماری خامیاں آ جائیں گی

    شرط یے ہے آپ کے ہاتھوں سجائیں گلدان میں

    پھول کاغذ کے بھی ہوں تو تتلیاں آ جائیں گی

    بے زباں رہنے کا سارا لطف ہی کھو جائے گا

    زد میں آوازوں کے جب خاموشیاں آ جائیں گی

    سوکھ جائیں گے سمندر جب بھی باہر کے کبھی

    گھر میں میرے حسرتوں کی مچھلیاں آ جائیں گی

    چلچلاتی دھوپ میں وہ جب بھی آئیں گے نظر

    ایک پل میں شہر میں پھر سردیاں آ جائیں گی

    آنکھ میں محبوب کی شدت سے دیکھو جھانک کر

    شاعری کی سب تمہیں باریکیاں آ جائیں گی

    یاد کر کے وصل کے پل کاٹ لیں گے زندگی

    درمیاں جب بھی ہمارے دوریاں آ جائیں گی

    اصل میں تو تب ہی ہوگا شوخؔ اس کا امتحاں

    سامنے جب پیار کے مجبوریاں آ جائیں گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے