آزماؤں گی اسے میں بھی سحر ہونے تک
دلچسپ معلومات
نذر غالب
آزماؤں گی اسے میں بھی سحر ہونے تک
اپنے احساس کی حدت کو گہر ہونے تک
کچھ تو آداب محبت کا بھرم ہی رکھتے
وقت تو لگتا ہے کونپل کو شجر ہونے تک
اپنی دیوانگئ شوق کا کیا حال کہیں
خاک ہو جائیں گے ہم ان کو خبر ہونے تک
وقت ہے اب بھی غزلؔ روک لو اس کو بڑھ کر
کون ملتا ہے دعاؤں میں اثر ہونے تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.