Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب آ بھی جاؤ کہ شام و سحر کھلے ہوئے ہیں

عدنان اثر

اب آ بھی جاؤ کہ شام و سحر کھلے ہوئے ہیں

عدنان اثر

MORE BYعدنان اثر

    اب آ بھی جاؤ کہ شام و سحر کھلے ہوئے ہیں

    تمہارے واسطے آنکھوں کے در کھلے ہوئے ہیں

    وہ ماہتاب ابھی تک نہیں کھلا ہم پر

    ابھی تو رنگ بہت مختصر کھلے ہوئے ہیں

    کھلے ہوئے ہیں جہانوں کے در اسی جانب

    ترے جمال کے دفتر جدھر کھلے ہوئے ہیں

    تو میرے سامنے آیا تو ایسے لگتا ہے

    ہزاروں آئنے پیش نظر کھلے ہوئے ہیں

    انہیں سمجھنے میں یہ مسئلہ بھی ہے درپیش

    وہ لوگ مجھ پہ بہت مختصر کھلے ہوئے ہیں

    اٹھا رہا ہوں میں لذت سفر کی ہر لمحہ

    مرے وجود پہ کتنے سفر کھلے ہوئے ہیں

    سزائیں سہنے سے ڈرتے نہیں ہیں اہل جنوں

    ہماری جان پہ وحشت کے در کھلے ہوئے ہیں

    قفس سے دیکھ رہے ہیں بس آسماں عدنانؔ

    پرند قید ہیں اور بال و پر کھلے ہوئے ہیں

    وہ میرے پاس بھی ہے اور پاس ہے بھی نہیں

    تضاد کیسے یہ عدنان اثرؔ کھلے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے