Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب آئنے کو شکل بھی دکھلا نہ پائیں گے

نظر دودی

اب آئنے کو شکل بھی دکھلا نہ پائیں گے

نظر دودی

MORE BYنظر دودی

    اب آئنے کو شکل بھی دکھلا نہ پائیں گے

    کچھ لوگ اپنے آپ کو سمجھا نہ پائیں گے

    آئیں گے پاس بیٹھ کے دیں گے تسلیاں

    لیکن کسی کا زخم وہ سہلا نہ پائیں گے

    کہنی تھی اپنی بات جو اک بار کہہ چکے

    ہر دن وہی بیان تو دہرا نہ پائیں گے

    کتنی اداس گھر کی ہے دہلیز آج کل

    جب سے وہ کہہ گئے ہیں کہ اب آ نہ پائیں گے

    مت بھولیے کہ آج کے بچے ذہین ہیں

    پریوں کی داستان سے بہلا نہ پائیں گے

    مانگیں بھی سر جھکا کے ترے در پہ اور کیا

    پہلے سے جو ملا ہے وہ لوٹا نہ پائیں گے

    اب تو اتر گئے ہیں تمہاری نظرؔ سے ہم

    خود کو کسی مقام پہ پہنچا نہ پائیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے