اب اپنا یقیں ہے نہ کوئی اور گماں یاد
اب اپنا یقیں ہے نہ کوئی اور گماں یاد
میں کیسے کہوں مجھ کو ہیں سب کون و مکاں یاد
مجھ کو تو مہینوں سے خبر اپنی نہیں ہے
تو پوچھ رہا ہے کہ تجھے ہے وہ فلاں یاد
احوال دل شیفتہ مت پوچھئے مجھ سے
وہ قیدی ہوں جس کو نہیں اپنی ہی فغاں یاد
میں بھول بھی جاتا ہوں تو کچھ درگزری کر
وحشت میں بھلا رہتے ہیں آداب کہاں یاد
اس نسل میں موجود ہوں جس نسل کو جامیؔ
تاریخ کا کچھ علم نہ اب تیر و سناں یاد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.