Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب اپنے آپ کو خود سے چھپا رہا ہوں میں

سید وسیم نقوی

اب اپنے آپ کو خود سے چھپا رہا ہوں میں

سید وسیم نقوی

MORE BYسید وسیم نقوی

    اب اپنے آپ کو خود سے چھپا رہا ہوں میں

    بہت شدید مصائب میں مبتلا ہوں میں

    یہ دھوپ چھاؤں کے موسم یہ گردش دوراں

    کہیں پہ ختم ہوا ہوں کہیں بچا ہوں میں

    کبھی بھی مجھ کو میسر نہیں ہوا دریا

    تو تشنگی تجھے اپنا بنا رہا ہوں میں

    مرے قریب نہ آئے گا تیری یاد کا نور

    دیا جو دل میں تھا روشن بجھا رہا ہوں میں

    کبھی لبوں پہ تبسم کا نور رہتا تھا

    اب اپنی آنکھوں سے دریا بہا رہا ہوں میں

    میں راہ حق کا مسافر مرا نصیب ہے یہ

    خود اپنے خون سے مقتل سجا رہا ہوں میں

    یہ رات دن کا تسلسل بھی ایک جادو ہے

    کہیں اندھیرا بنا ہوں کہیں ضیا ہوں میں

    اگر میں چاہوں بھی خود کو منا نہیں سکتا

    خود اپنے آپ سے اس درجہ اب خفا ہوں میں

    وسیمؔ اپنے مقدر کی یہ کہانی ہے

    کہیں لبوں کی خموشی کہیں صدا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے