اب بھی ہمت ہے جان باقی ہے
اب بھی ہمت ہے جان باقی ہے
میرے منہ میں زبان باقی ہے
جو گیا آج تک نہیں لوٹا
کس کا نام و نشان باقی ہے
رسم دنیا ہے آنے جانے کی
اور بھی اک جہان باقی ہے
تم سمجھتے ہو مل گئی دنیا
حشر کا امتحان باقی ہے
گر چکی ہیں ہزار دیواریں
اور بھی اک مکان باقی ہے
وہ حویلی امیر شہر کی ہے
جس کا نام و نشان باقی ہے
میرے اجداد کا ابھی ماہرؔ
عظمتوں کا نشان باقی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.