اب بھی رہتا ہے خیالوں میں سمایا ہوا شخص
اب بھی رہتا ہے خیالوں میں سمایا ہوا شخص
اپنی نادانی سے رستے میں گنوایا ہوا شخص
میری قسمت میں نہیں تھا سو وہ میرا نہ ہوا
ہائے وہ خاص عنایت سے بنایا ہوا شخص
جو بھی کوشش کی بھلانے کی وہ ناکام رہی
دل سے جاتا ہی نہیں دل میں سمایا ہوا شخص
کتنی آسانی سے دنیا نے اسے چھین لیا
ایک مدت کی ریاضت سے کمایا ہوا شخص
میں نے تو ترک تعلق کی قسم کھائی تھی
یاد کیوں آتا ہے مجھ کو وہ بھلایا ہوا شخص
میں نے رکھا تھا جسے راز وہ پنہاں نہ رہا
میرے چہرے سے عیاں ہے وہ گنوایا ہوا شخص
ان دعاؤں کے حوالے سے گریزاں ہوا کیوں
جن کے باعث ہے یہ تخلیق میں آیا ہوا شخص
ناگہانی میں اچانک بھی چلے جاتے ہیں لوگ
کیا بلاوے پہ فقط جائے گا آیا ہوا شخص
فاصلے سارے مٹا دیتی ہے چاہت شمسہؔ
دل کے نزدیک ہے وہ دور سے آیا ہوا شخص
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.