اب دیکھ رہے ہو نہ پذیرائی ہماری
صد شکر زمانے کو سمجھ آئی ہماری
تم کو نہ بدلنا پڑے تالاب کا پانی
تم کو نہ بسر کرنی پڑے کائی ہماری
افلاک کے اس پار نظر آتا تھا ہم کو
تو تھا تو بہت تیز تھی بینائی ہماری
تم بھیج نہیں سکتے ہو گلزار کی نظمیں
تم بانٹ نہیں سکتے ہو تنہائی ہماری
پرکھو کسی میزان پہ معیار بصیرت
ماپو کسی پیمانے سے گہرائی ہماری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.