Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب دھوپ اپنے شہر کی یوں پیلی ہو گئی

علیم صبا نویدی

اب دھوپ اپنے شہر کی یوں پیلی ہو گئی

علیم صبا نویدی

MORE BYعلیم صبا نویدی

    اب دھوپ اپنے شہر کی یوں پیلی ہو گئی

    پی پی کے جس کو ساری فضا کڑوی ہو گئی

    کیوں لوگ چوسنے لگے لفظوں کی انگلیاں

    تحریر اس کے ہاتھ کی کیا میٹھی ہو گئی

    شیشہ نہیں تھی شیشے کی مانند تھی جناب

    ایک ٹیس ہی سے سوچ مری چھلنی ہو گئی

    بادل سے چھوٹی جب بھی پٹاخوں کی پھلجھڑی

    آکاش کی فضاؤں میں دیوالی ہو گئی

    چپ چاپ فاصلوں کی سیہ گرد کیا جمی

    چادر ہمارے قرب کی پھر میلی ہو گئی

    ہنگامۂ حیات کی گرمی سمیٹ لو

    تنہائیوں کی گود بہت گیلی ہو گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے