Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب دل بھی دکھاؤ تو اذیت نہیں ہوتی

اکرم محمود

اب دل بھی دکھاؤ تو اذیت نہیں ہوتی

اکرم محمود

MORE BYاکرم محمود

    اب دل بھی دکھاؤ تو اذیت نہیں ہوتی

    حیرت ہے کسی بات پہ حیرت نہیں ہوتی

    اب درد بھی اک حد سے گزرنے نہیں پاتا

    اب ہجر میں وہ پہلی سی وحشت نہیں ہوتی

    ہوتا ہے تو بس ایک ترے ہجر کا شکوہ

    ورنہ تو ہمیں کوئی شکایت نہیں ہوتی

    کر دیتا ہے بے ساختہ بانہوں کو کشادہ

    جب بچ کے نکل جانے کی صورت نہیں ہوتی

    دل خوش جو نہیں رہتا تو اس کا بھی سبب ہے

    موجود کوئی وجہ مسرت نہیں ہوتی

    یوں بر سر پیکار ہوں میں خود سے مسلسل

    اب اس سے الجھنے کی بھی فرصت نہیں ہوتی

    اب یوں بھی نہیں ہے کہ وہ اچھا نہیں لگتا

    یوں ہے کہ ملاقات کی صورت نہیں ہوتی

    یہ ہجر مسلسل کا وظیفہ ہے مری جاں

    اک ترک سکونت ہی تو ہجرت نہیں ہوتی

    دو چار برس جتنے بھی ہیں جبر ہی سہہ لیں

    اس عمر میں اب ہم سے بغاوت نہیں ہوتی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے