Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب دل بجھا بجھا ہے مجھے مار دیجیے

ارپت شرما ارپت

اب دل بجھا بجھا ہے مجھے مار دیجیے

ارپت شرما ارپت

MORE BYارپت شرما ارپت

    اب دل بجھا بجھا ہے مجھے مار دیجیے

    جینے میں کیا رکھا ہے مجھے مار دیجیے

    دل کے مرض کا اب نہیں دنیا میں کچھ علاج

    یہ عشق لا دوا ہے مجھے مار دیجیے

    میں بے گناہ ہوں تو یہی ہے مری سزا

    یہ فیصلہ ہوا ہے مجھے مار دیجیے

    ڈرتا ہوں آئنے کو لگانے سے ہاتھ میں

    کہتا یہ آئینہ ہے مجھے مار دیجیے

    میں ہوں وفا شعار یہاں جی کے کیا کروں

    یہ دور بے وفا ہے مجھے مار دیجیے

    واللہ بے نشہ نہ رہی میری کوئی شام

    اکھڑا ہوا نشہ ہے مجھے مار دیجیے

    اے جان دل بہار تیری بے رخی کے بعد

    اب میرے پاس کیا ہے مجھے مار دیجیے

    تنہائیوں کی قید سے گھبرا کے ایک شخص

    آواز دے رہا ہے مجھے مار دیجیے

    ایک بات جوش جوش میں سچ کہہ گیا ہوں میں

    تم کو برا لگا ہے مجھے مار دیجیے

    تنہائی میری اس سے بھی دیکھی نہیں گئی

    اس نے بھی یہ کہا ہے مجھے مار دیجیے

    رشک چمن بنا ہے یہ ارپتؔ مرا وجود

    خوشبو کو چھو لیا ہے مجھے مار دیجیے

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے