Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب دور تلک یاد کا صحرا ہے نظر میں

قیصر عباس

اب دور تلک یاد کا صحرا ہے نظر میں

قیصر عباس

MORE BYقیصر عباس

    اب دور تلک یاد کا صحرا ہے نظر میں

    کچھ روز تو رہنا ہے اسی راہ گزر میں

    ہم پیاس کے جنگل کی کمیں گہ سے نہ نکلے

    دریائے عنایت کا کنارہ تھا نگر میں

    کس کے لیے ہاتھوں کی لکیروں کو ابھاریں

    اپنا تو ہر اک پل ہے ستاروں کے اثر میں

    اب خواب بھی دیکھے نہیں جاتے کہ یہ آنکھیں

    بس جاگتی رہتی ہیں ترے سایۂ در میں

    کس کے لیے پیروں کو اذیت میں رکھا جائے

    خود ڈھونڈ کے تنہائی چلی آئی ہے گھر میں

    پھر ظل الٰہی کے سواروں کی صدا آئی

    پھر کون ہوا مورد الزام نگر میں

    قیصرؔ بھی صلیب اپنی اٹھائے ہوئے گزرا

    کہتے ہیں کہ خوددار تھا جینے کے ہنر میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے