Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب غم کا مداوا کیا ہوگا اب درد کا درماں کیا ہوگا

نیر قریشی گنگوہی

اب غم کا مداوا کیا ہوگا اب درد کا درماں کیا ہوگا

نیر قریشی گنگوہی

MORE BYنیر قریشی گنگوہی

    اب غم کا مداوا کیا ہوگا اب درد کا درماں کیا ہوگا

    جب بزم تمنا سونی ہو پھر جشن چراغاں کیا ہوگا

    پھولوں کو مسل جانے والو کیا تم نے کبھی یہ سوچا ہے

    جب دور خزاں آ جائے گا انجام گلستاں کیا ہوگا

    تھے چند نشیمن کے تنکے جل جل کر جو ہوئے خاکستر

    اے برق تپاں اس سے بڑھ کر اب حشر کا ساماں کیا ہوگا

    یہ سوچ کے ہم طوفانوں سے ہر موج تلاطم سے الجھے

    ساحل پہ کھڑے رہنے سے اب اندازۂ طوفاں کیا ہوگا

    اب جان تمنا کی خاطر دیوانہ کہو یا سودائی

    اے جوش جنوں گلیوں گلیوں پھرتا ہوں پریشاں کیا ہوگا

    محلوں میں اجالے ہر سو ہیں کٹیوں میں اندھیرے پھیلے ہیں

    تاریکیٔ قسمت کا رونا اے شمع فروزاں کیا ہوگا

    ہر گام پہ قاتل ملتے ہیں ہر گام پہ لاشیں ملتی ہیں

    بے گور و کفن ان لاشوں کا اے آج کے انساں کیا ہوگا

    یہ سوچ سمجھ لینا پہلے ہم کو جو مٹانا مقصد ہے

    جب ہم نہ رہیں گے تیرے لیے پھر گردش دوراں کیا ہوگا

    تخریب ہو جن کا طرز عمل ہر ہاتھ میں جن کے پتھر ہوں

    کچھ ایسے عناصر سے نیرؔ تعمیر کا ساماں کیا ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے