اب گزارا نہیں اس شوخ کے در پر اپنا
اب گزارا نہیں اس شوخ کے در پر اپنا
جس کے گھر کو یہ سمجھتے تھے کہ ہے گھر اپنا
کوچۂ دہر میں غافل نہ ہو پابند نشست
رہ گزر میں کوئی کرتا نہیں بستر اپنا
غم زدہ اٹھ گئے دنیا ہی سے ہم آخر آہ
زانوئے غم سے ولیکن نہ اٹھا سر اپنا
دیکھیں کیا لہجۂ ہستی کو کہ جوں آب رواں
یاں ٹھہرنا نظر آتا نہیں دم بھر اپنا
گر ملوں میں کف افسوس تو ہنستا ہے وہ شوخ
ہاتھ میں ہاتھ کسی شخص کے دے کر اپنا
وائے قسمت کہ رہے لوگ بھی اس پاس نہ وہ
ذکر لاتے تھے کسی ڈھب سے جو اکثر اپنا
ذبح کرنا تھا تو پھر کیوں نہ مری گردن پر
زور سے پھیر دیا آپ نے خنجر اپنا
نیم بسمل ہی چلے چھوڑ کے تم کیوں پیارے
زور یہ تم نے دکھایا ہمیں جوہر اپنا
کیا کریں دل جو کہے میں ہو تو ہم اے جرأتؔ
نہ کہیں جائیں کہ ہے سب سے بھلا گھر اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.