Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب ہمیں تیری تمنا نہیں ہے

نسیم نازش

اب ہمیں تیری تمنا نہیں ہے

نسیم نازش

MORE BYنسیم نازش

    اب ہمیں تیری تمنا نہیں ہے

    آنکھ کو ذوق تماشا نہیں ہے

    جانے کیوں ڈھونڈ رہے ہیں ہم تم

    وہ جو تقدیر میں لکھا نہیں ہے

    یوں سر راہ گزر بیٹھے ہیں

    جیسے ہم کو کہیں جانا نہیں ہے

    پھر یہ کیوں خاک سی اڑتی ہے یہاں

    دل کے اندر کوئی صحرا نہیں ہے

    شہر والو کبھی اس کو بھی پڑھو

    وہ جو دیوار پہ لکھا نہیں ہے

    اس کو کمتر نہ سمجھنا لوگو

    وہ جسے خواہش دنیا نہیں ہے

    ہم کو ہے قرب میسر کا نشہ

    ہم کو اندیشۂ فردا نہیں ہے

    یہ گزرتا ہوا اک سایۂ وقت

    قاتل عمر ہے لمحہ نہیں ہے

    تہہ میں رشتوں کی اتر کر دیکھو

    کون اس دہر میں تنہا نہیں ہے

    ہجر کا تجھ کو ہے شکوہ تو نے

    معنیٔ عشق کو سمجھا نہیں ہے

    گم ہوئے کتنے ہی بے نام شہید

    جن کا تاریخ میں چرچا نہیں ہے

    تو ہے بیگانہ تو کیا تجھ سے گلہ

    کوئی دنیا میں کسی کا نہیں ہے

    کر گئے خوف خزاں سے ہجرت

    پیڑ پر کوئی پرندہ نہیں ہے

    زیست میں ہم نے بچا کر کچھ وقت

    کبھی اپنے لئے رکھا نہیں ہے

    ہم ہیں اس عہد میں زندہ جس کا

    جسم ہی جسم ہے چہرہ نہیں ہے

    تم نہ ہو گے تو جئیں گے کیسے

    ابھی اس بارے میں سوچا نہیں ہے

    کیسی محفل یہ سجی ہے نازشؔ

    کوئی بھی میرا شناسا نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے