اب ہر اک خیر میں موجود ہے شر کی صورت
اب ہر اک خیر میں موجود ہے شر کی صورت
باعث فخر ہوا عیب ہنر کی صورت
ملتی جلتی ہے کھنڈر سے مرے گھر کی صورت
چھت ہے انگنائی سی دیوار ہے در کی صورت
زندگی ختم ہوئی اور یہ حسرت ہی رہی
دل کی قیمت بھی لگاتا کوئی سر کی صورت
راہ تکتے ہیں کہ گزرے گا ادھر سے کوئی
اور آنکھیں ہیں کہ ہیں شمع سحر کی صورت
تم مری ذات سے مایوس نہ ہونا ہرگز
میں دبی راکھ سے ابھروں گا شرر کی صورت
ہجر میں ہم پہ جو گزرے ہے بیاں سے ہے بعید
کاش یہ ہو کہ ادھر بھی ہو ادھر کی صورت
ہم تو اس درجہ مہذب بھی نہ تھے اے افضلؔ
ایسے نکلے تھے کہ پھر دیکھی نہ گھر کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.