اب ہستئ خراب کا عالم سنور گیا
اک نشۂ شباب تھا سر سے اتر گیا
گزرا ہوں راہ عشق میں منزل سے بے نیاز
آواز ان کی پائی جہاں بھی ٹھہر گیا
مڑ مڑ کے دیکھتے ہیں مجھے رہ گزر پہ لوگ
میں دیکھتا ہوں زعم محبت کدھر گیا
قدموں کو اس کے چھوتا ہے خود مقصد حیات
جو منزل نشاط کی حد سے گزر گیا
انجام عشق دیکھ رہا ہوں نظرؔ سے آج
میں بے خودی میں اپنے ہی سائے سے ڈر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.