Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب انتشار کی حسرت نہیں خرابے کو

اویناش پانڈے

اب انتشار کی حسرت نہیں خرابے کو

اویناش پانڈے

MORE BYاویناش پانڈے

    اب انتشار کی حسرت نہیں خرابے کو

    جو آ رہے ہو تو آؤ یہ گھر بسانے کو

    ترا وجود مری ذات کے لئے کیا ہے

    خدا کا آسرا جیسے کسی ابھاگے کو

    زمانے بھر کے مسائل میں ایسے الجھے ہیں

    ہمارے حال کا کچھ غم نہیں ہمارے کو

    خط اس کو لکھتے اگر خط میں اس کو کیا لکھتے

    روانہ ہم نے تہی کر دیا لفافے کو

    گئی رتوں میں کئی پھول آئے تھے ان پر

    اب ایک برگ نہیں ہے بدن چھپانے کو

    میں کھل کے کر نہیں سکتا تھا اپنا دکھ ظاہر

    کوئی سمجھ بھی نہ پایا مرے اشارے کو

    ہر اک کے بس کا کہاں ہے سمیٹنا وحشت

    جنوں نہ جان فقط خاک کے اڑانے کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے