اب اس آہ و فغاں سے اے دل ناکام کیا ہوگا
اب اس آہ و فغاں سے اے دل ناکام کیا ہوگا
یہ پہلے سوچنا تھا عشق کا انجام کیا ہوگا
بجائے دل نظر آتا ہے اک شعلہ سا پہلو میں
یہ آغاز محبت ہے تو پھر انجام کیا ہوگا
ہجوم غم سے گھبرا کر میں اپنی جان تو دے دوں
مگر تیرا بتا اے گردش ایام کیا ہوگا
خدایا آج میرے ضبط غم کی لاج رہ جائے
سحر ہی جب قیامت ہے تو پھر تا شام کیا ہوگا
ضیاؔ یہ دور آزادی سنہرا ہی سہی لیکن
ہمیں معلوم ہے اس دور کا انجام کیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.