اب اس سے بڑھ کے مجھے اور کیا سہولت ہو
اب اس سے بڑھ کے مجھے اور کیا سہولت ہو
میں تجھ کو یاد کروں سانس کی بھی فرصت ہو
فضا میں صرف ترے قہقہے رہیں باقی
اور اس زمین پہ تیری طلب سلامت ہو
تمہارے نام پہ جھگڑا ہو اور اس کے بعد
ہو ایسی جنگ کہ جس میں مری ہلاکت ہو
ترے وصال کے لمحے بکھر گئے مجھ سے
خدا کرے کہ ترے ہجر کی حفاظت ہو
میں چاہتا ہوں کوئی راستہ سجھائی دے
میں چاہتا ہوں مجھے دوسری محبت ہو
لگے ہوئے ہیں سماعت کی چاپلوسی میں
کوئی تو ہو کہ جسے بولنے کی حاجت ہو
میں روز کرتا ہوں ساحرؔ نئی اداکاری
بھلا نہ دوں جو اسے بھولنے کی نیت ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.