اب جام ہمارا ہے دل آرام ہمارا
اب جام ہمارا ہے دل آرام ہمارا
منہ دیکھتی ہے گردش ایام ہمارا
حسرت زدۂ شوق ہے امید ہماری
محروم تمنا دل ناکام ہمارا
ہم تو ہیں کہیں جلوہ گاہ ناز کہیں اور
اک منزل دشوار ہے ہر گام ہمارا
ہم اور شبستان عدو مفت کی تہمت
کہتے ہیں کہ ہوگا کوئی ہم نام ہمارا
محشر میں ہوئے جب خط اعمال کے ٹکڑے
ان شوخ حسینوں میں بکا نام ہمارا
ساغر جو لیا ہاتھ میں آنسو نکل آئے
رندوں کی زبانوں پہ رہا نام ہمارا
کیا قہر تھی یا رب نگہ ناز کی شوخی
چٹکی میں اڑا لے گئی آرام ہمارا
نازشؔ کوئی جی چھوڑ گیا شوق ستم سے
رسوائی الفت میں ہوا نام ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.