اب جو اٹھیں گے تو کاندھوں پہ اٹھانا ہوگا
اب جو اٹھیں گے تو کاندھوں پہ اٹھانا ہوگا
بستر خاک پہ پھر ہم کو سلانا ہوگا
ہم سے اجڑے ہوئے لوگوں سے بھی مل کر دیکھو
درمیاں کوئی تو اک ربط پرانا ہوگا
آخری دھوپ ہیں آنکھوں میں بسا لو ورنہ
پھر کہاں خواب کسی شب کا سہانا ہوگا
جب ہو اثبات ہی خود اپنی نفی کا باعث
دل کو ہر قید تمنا سے چھڑانا ہوگا
تیری دنیا کی اذیت تو اٹھا لی یا رب
بوجھ عقبیٰ کا بھی کیا یوں ہی اٹھانا ہوگا
- کتاب : Simati Dhoop (Pg. 47)
- Author : Rifat Shamim's
- مطبع : Qalam Publications (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.