اب کہاں کا جنوں کہ مر رہیے
اب کہاں کا جنوں کہ مر رہیے
دشت و صحرا ہیں تنگ گھر رہیے
مل ہی جائے گا غیرت فردوس
اسم جاں پڑھیے راہ پر رہیے
آگہی خون چوس لیتی ہے
چھوڑیئے جو ہو باخبر رہیے
اپنی گدڑی میں مست ہے یہ ملنگ
داور زر میاں ادھر رہئے
شہر خوبان سبز رنگ کہاں
کس خرابے میں زیست کر رہیے
کوئے جاناں میں کم سے کم ثاقبؔ
آبرو رکھیے بیشتر رہیے
- کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 78)
- Author : امیر حمزہ ثاقب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.