اب کون بات رہ گئی یہ بات بھی گئی
اب کون بات رہ گئی یہ بات بھی گئی
یعنی کبھی کبھی کی ملاقات بھی گئی
کہتے ہیں وہ کہ جذبۂ دل اب فریب ہے
جب دل گیا تو دل کی کرامات بھی گئی
جو کچھ کیا وہ تو نے کیا اضطراب شوق
سو آفتیں بھی آئیں مری بات بھی گئی
دستار آپ کی جو ہوئی رہن میکدہ
توبہ ہماری قبلۂ حاجات بھی گئی
وعدے کی کون رات قیامت کا دن نہیں
آثار صبح کہتے ہیں یہ رات بھی گئی
مانا کہ دن سدھارے مبارکؔ شباب کے
رنگیں طبیعتوں سے ملاقات بھی گئی
- کتاب : intekhaab-e-kalaam (Pg. 42)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.