Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب کے ایسا حشر بپا ہے دل کے اندر روتے ہیں

آصف بلال

اب کے ایسا حشر بپا ہے دل کے اندر روتے ہیں

آصف بلال

MORE BYآصف بلال

    اب کے ایسا حشر بپا ہے دل کے اندر روتے ہیں

    میری آنکھوں کی وسعت پر سات سمندر روتے ہیں

    میں نے اپنے بچپن ہی میں وہ سرمایہ دفن کیا

    جس کی خاطر اب تک میرے دیوار و در روتے ہیں

    خواب میں ہم کو اکثر اک تصویر دکھائی جاتی ہے

    پہلے خوش ہو جاتے ہیں پھر ٹوٹ کے اس پر روتے ہیں

    وحشت شب اور دشت و صحرا دریا جنگل اور پہاڑ

    یہ سارے تو مجھ سے یوں ہی روز لپٹ کر روتے ہیں

    جانے کیسے لوگ تھے وہ جو ویرانے سے بچھڑ گئے

    جن کے لئے آباد خرابے کے سب منظر روتے ہیں

    اک خادم میں اتنی خوبی جب گنوائی جاتی ہے

    اپنی اپنی قسمت پر پھر سارے سکندر روتے ہیں

    آصفؔ صاحب ضبط کرو گے تو پاگل ہو جاؤ گے

    اس دکھ پر تو اچھے اچھے مست قلندر روتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے