اب کے اس طرح ترے شہر میں کھوئے جائیں
اب کے اس طرح ترے شہر میں کھوئے جائیں
لوگ معلوم کریں ہم کھڑے روئے جائیں
ورق سنگ پہ تحریر کریں نقش مراد
اور بہتے ہوئے دریا میں ڈبوئے جائیں
سولیوں کو مرے اشکوں سے اجالا جائے
داغ مقتل کے مرے خون سے دھوئے جائیں
کسی عنوان چلو تازہ کریں ظلم کی یاد
کیوں نہ اب پھول ہی نیزوں میں پروئے جائیں
رامؔ دیکھے عدم آباد کے رہنے والے
بے نیاز ایسے کہ دن رات ہی سوئے جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.