Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب کے پھر راہ نئی پاؤں کے چھالے نئے تھے

ہرشت مشرا

اب کے پھر راہ نئی پاؤں کے چھالے نئے تھے

ہرشت مشرا

MORE BYہرشت مشرا

    اب کے پھر راہ نئی پاؤں کے چھالے نئے تھے

    چارہ گر بھی تھے نئے دیکھنے والے نئے تھے

    اس کی چاہت میں کمی آ نہ سکی وقت کے ساتھ

    مدتوں بعد بھی کپڑے جو نکالے نئے تھے

    وقت کے ساتھ بدلتی ہے سخن فہمی بھی

    میں وہی تھا پہ میرے چاہنے والے نئے تھے

    میں نے بھی طنز کی ترکیب بدل کر رکھ دی

    پر حریفوں نے بھی جملے جو اچھالے نئے تھے

    ان چراغوں کو ہواؤں نے سکھایا ہے ضرور

    جن کی مٹی تھی وہی جن کے اجالے نئے تھے

    متفق کس طرح ہوتا میں تری باتوں سے

    نہ دلیلیں تھیں نئی اور نہ حوالے نئے تھے

    کوئی منظر تری آنکھوں کو بھلا کیا لگتا

    میں نے دیکھا تھا کہ ان میں پڑے جالے نئے تھے

    میں کسی سے کوئی شکوہ بھی کروں تو کیوں کر

    نہ نئے چاند تھے محفل میں نہ ہالے نئے تھے

    سچ کو ہر دور میں سولی پہ چڑھایا سب نے

    وقت کے ہاتھ میں سقراط کے پیالے نئے تھے

    مفلسی کھا گئی امید کے موسم کا سرور

    میں نے وہ خواب جو آنکھوں سے نکالے نئے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے