اب کے سودا تو مرے سر سے بہت آگے تھا
اب کے سودا تو مرے سر سے بہت آگے تھا
کیا ارادہ کسی پتھر سے بہت آگے تھا
آپ کو کیسے خبر ہو گئی جلنے کی مرے
آپ کا گھر تو مرے گھر سے بہت آگے تھا
وہ تو کہئے کہ نگاہیں نہیں لوٹیں ورنہ
ایک منظر پس منظر سے بہت آگے تھا
آپ نے پیاس کی شدت نہیں دیکھی ورنہ
ایک اک قطرہ سمندر سے بہت آگے تھا
جانے کس وادئ خاموش میں روپوش ہوا
ہاں وہی شخص جو لشکر سے بہت آگے تھا
اک عجب ڈر مری رگ رگ میں سمایا تھا شمیمؔ
ایک احساس مگر ڈر سے بہت آگے تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.