اب کھلونوں سے گھر سجاتا ہوں
کشت دل میں غزل اگاتا ہوں
چہرۂ غم اداس ہے جب سے
خلوت شب میں گنگناتا ہوں
زندگی ہاتھ تھام لیتی ہے
جب کبھی خود سے روٹھ جاتا ہوں
اوڑھ کر بے خودی کا سبز غلاف
زندگی کا سراغ پاتا ہوں
کوئی مجھ کو سراغ دے میرا
در بہ در یہ صدا لگاتا ہوں
قطرۂ خوں قلم سے ٹپکے ہے
دشت میں پھول جب کھلاتا ہوں
اپنی کچھ بھی خبر نہیں رہتی
لمحہ لمحہ میں ٹوٹ جاتا ہوں
مجھ کو شکوہ نہیں کسی سے کوئی
آئنہ خود کو اب دکھاتا ہوں
میں بھی پیراہن غزل میں نازؔ
اپنی روداد غم سناتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.