Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب خون کو مے قلب کو پیمانہ کہا جائے

ملک زادہ منظور احمد

اب خون کو مے قلب کو پیمانہ کہا جائے

ملک زادہ منظور احمد

MORE BYملک زادہ منظور احمد

    اب خون کو مے قلب کو پیمانہ کہا جائے

    اس دور میں مقتل کو بھی مے خانہ کہا جائے

    جو بات کہی جائے وہ تیور سے کہی جائے

    جو شعر کہا جائے حریفانہ کہا جائے

    ہر ہونٹ کو مرجھایا ہوا پھول سمجھئے

    ہر آنکھ کو چھلکا ہوا پیمانہ کہا جائے

    سنسان ہوئے جاتے ہیں خوابوں کے جزیرے

    خوابوں کے جزیروں کو بھی ویرانہ کہا جائے

    واعظ نے جو فرمایا تھا محراب حرم میں

    رندوں سے وہ کیوں ساقی مے خانہ کہا جائے

    تپتے ہوئے صحرا میں بھی کچھ پھول کھلائیں

    کب تک لب و رخسار کا افسانہ کہا جائے

    ہم صبح بہاراں کی تمازت سے جلے ہیں

    ہم سے گل و شبنم کا نہ افسانہ کہا جائے

    دیوانہ ہر اک حال میں دیوانہ رہے گا

    فرزانہ کہا جائے کہ دیوانہ کہا جائے

    مخدوم سے ہم کو بھی ہے نسبت وہی منظورؔ

    رندوں میں جسے نسبت پیمانہ کہا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے