اب کس سے شکایت ہو زمانے میں جفا کی
اب کس سے شکایت ہو زمانے میں جفا کی
بتلاؤ کہ دنیا نے کسی سے بھی وفا کی
کچھ بات ہی ایسی ہے کہ اب چپ سی لگی ہے
پہلے تو کئی بار ترے در پہ صدا کی
جب تیری رضا چاہیے ہر رد عمل کو
پھر کون کرے بات سزا اور جزا کی
گلشن میں ہر اک گل کے ہے چہرے پہ اداسی
سازش نظر آتی ہے مجھے اس میں صبا کی
خوش ہوں میں جمیلہؔ کہ محبت میں ملے زخم
حاجت نہیں اب کوئی دوا اور دعا کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.