Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب کسے یارا ہے ضبط نالہ و فریاد کا

شعلہ کراروی

اب کسے یارا ہے ضبط نالہ و فریاد کا

شعلہ کراروی

MORE BYشعلہ کراروی

    اب کسے یارا ہے ضبط نالہ و فریاد کا

    بھر گیا ہے غم سے پیمانہ دل ناشاد کا

    جل رہا تھا آشیانہ بس نہ تھا کرتے ہی کیا

    دور سے دیکھا کئے ہم یہ ستم صیاد کا

    قلب سوزاں مٹ کے بھی ہنگامہ آرا ہی رہا

    بن گیا بجلی ہر اک ذرہ دل ناشاد کا

    موسم گل کی ہوا آئی نہ جس کو ساز وار

    دل ہے وہ پژمردہ غنچہ عالم ایجاد کا

    یا تو اب آٹھوں پہر پیش نظر ہو یا کبھی

    دل دہل جاتا تھا سن کر نام بھی صیاد کا

    آیا قسمت سے اسی دن مجھ کو پیغام اجل

    روز آخر تھا جو میری قید کی میعاد کا

    دیکھ عبرت کی نظر سے غم کے داغوں کی بہار

    صفائے دل ہے مرقع گلشن ایجاد کا

    دیکھیے ہوتا ہے کیوں کر آج طے یہ مرحلہ

    میں ادھر ہوں سخت جاں خنجر ادھر فولاد کا

    صحن‌ گلشن سے قفس میں آ گیا وہ مشت پر

    ہو گیا گلزار جس کے دم سے گھر صیاد کا

    سنگ دل روتے ہیں شعلہؔ سن کے فریادیں مری

    موم ہو جاتا ہے آہوں سے جگر فولاد کا

    مأخذ :
    • کتاب : Naghmah-e-Fikr (Pg. 27)
    • Author : Shola Saiyed Momin Husain Taqvi Kararivi
    • مطبع : Shabistan 218 Shahah ganj Allahabad (1968)
    • اشاعت : 1968
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے