اب کسی سر میں فسادات کی افتاد نہ ہو
اب کسی سر میں فسادات کی افتاد نہ ہو
عیش سے رات گزر جائے تری یاد نہ ہو
مجھ کو صحرائے عرب قیس کا تابع نہ کرے
میرے ہونٹوں پہ کوئی لیلوی فریاد نہ ہو
ان سیہ زلفوں کو اللہ سلامت رکھے
دام نو شہر دل آویز میں ایجاد نہ ہو
رسم اظہار تمنا ہی مٹا دی جائے
کوئی آنسو تری دہلیز پہ برباد نہ ہو
میری ہستی کو کبھی ہست کی منزل نہ ملے
ان لبوں سے بھی مرے بارے میں ارشاد نہ ہو
آج کی شب ہو مجھے ہوش سے آزادی نصیب
آج کی شب تو مرے درد میں امداد نہ ہو
تھا بڑا زعم مرے دل کو ترے پہلو میں
عقل سو بار یہ کہتی بھی رہی شاد نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.