اب کوئی اشک بھی آنکھوں کے سمندر میں نہیں
اب کوئی اشک بھی آنکھوں کے سمندر میں نہیں
بے حسی وہ ہے کہ شاید کسی پتھر میں نہیں
میں نے چہروں پہ جو دیکھی وہ اذیت ناکی
سر پہ لٹکے ہوئے حالات کے خنجر میں نہیں
آب دیدہ یہ ہوا کون مری حالت پر
یہ فرشتہ تو کوئی خاک کے پیکر میں نہیں
تشنہ لب ہوں تو بجھاؤں گا کسی طرح سے پیاس
عام انسان ہوں کوئی آل پیمبر میں نہیں
مصلحت کتنا بدل دیتی ہے انساں کا مزاج
گھر سے باہر ہے جو ہر شخص وہ کیوں گھر میں نہیں
کتنے دل ٹوٹ چکے کتنے دھنش ٹوٹ چکے
فیصلہ کیا ہو کہ سیتا ہی سوئمبر میں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.