اب کوئی چارہ ساز ہے بھی نہیں
چھوڑو عمر دراز ہے بھی نہیں
سوچتا ہوں بتا ہی دوں سب کو
اب ترا راز راز ہے بھی نہیں
میر کی اس غزل میں بس تم ہو
دوسرا نیم باز ہے بھی نہیں
آپ جب چاہیں توڑ سکتے ہیں
دل پہ اب مجھ کو ناز ہے بھی نہیں
غم غلط ہو گئے ہوں یا مولیٰ
ورنہ اب تو مجاز ہے بھی نہیں
زندگی خود ریاض ہے اپنا
اور کوئی ریاض ہے بھی نہیں
چارہ سازو تسلیاں کر لو
دل میں اب کوئی راز ہے بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.