اب کیا بتاؤں شہر یہ کیسا لگا مجھے
اب کیا بتاؤں شہر یہ کیسا لگا مجھے
ہر شخص اپنے خون کا پیاسا لگا مجھے
خفگی ہو یا جفائیں ہوں یا مہربانیاں
ہر رنگ چشم ناز کا اچھا لگا مجھے
دیکھا جو غور سے تو وہ جھونکا ہوا کا تھا
تم خود ہی چھم سے آئی ہو ایسا لگا مجھے
وہ شخص جس سے پہلے کبھی آشنا نہ تھا
نزدیک سے جو دیکھا تو اپنا لگا مجھے
یوں بھی ملے گی منزل جاناں یقیں نہ تھا
وہ سامنے تھے پھر بھی اک سپنا لگا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.