اب کیا کروں گا یا رب تیرا جہان لے کر
اب کیا کروں گا یا رب تیرا جہان لے کر
دھرتی پہ میں کھڑا ہوں اک آسمان لے کر
وعدوں کی انجمن میں کچھ فائدہ نہیں ہے
اپنی زبان دے کر میری زبان لے کر
ہر شے دکھائی دیتی ہے صاف جس کی چھت سے
ہم لوگ بس گئے ہیں ایسا مکان لے کر
سینے میں رہ نہ جائیں موسم کی داستانیں
پت جھڑ کو کیا ملے گا پھولوں کی جان لے کر
راہ وفا میں ہم کو تم خوب آزماؤ
اک امتحان کیا ہے سو امتحان لے کر
آنچل کی لاج رکھنا ہوش و خرد سے آگے
دیوانے بڑھ رہے ہیں تیرا نشان لے کر
اس لفظ عاشقی میں لاکھوں پہیلیاں ہیں
تم کیا کرو گے دلکشؔ یہ داستان لے کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.