اب کیا مثال دوں رخ روشن جمال کی
اب کیا مثال دوں رخ روشن جمال کی
اوقات کچھ نہیں ہے بدخشاں کے لعل کی
بوڑھے درخت پر بھی ہے ممکن ابھی ثمر
بس چاہیئے نگاہ ذرا دیکھ بھال کی
اس کے سوال پر مجھے ہونا تھا لا جواب
حرمت اسے عزیز تھی اپنے سوال کی
کیسے کہوں کہ وصل کا قصہ ہی خوب تھا
روداد ہجر بھی تو نہیں کم کمال کی
عنوان مختلف تھے مگر قصے ایک سے
ہر زندگی کتاب تھی ہجر و وصال کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.