اب کیوں حریم ناز میں سرمستیاں نہیں
اب کیوں حریم ناز میں سرمستیاں نہیں
ہم وہ نہیں کہ آپ میں وہ شوخیاں نہیں
دل ہی نہیں جو سوز جنوں سے تپاں نہیں
کیا زندگی جو وقف غم جاوداں نہیں
ہر وقت اب تو جیب و گریباں ہیں چاک چاک
احساس اہتمام بہار و خزاں نہیں
اجزائے ہست و بود محبت میں کھو گئے
اک وہم ہے سو اس کا بھی کوئی گماں نہیں
کونین میرے پنجۂ وحشت کی زد میں ہیں
میرے جنوں کی قید مکاں لا مکاں نہیں
گو آرزوئے جرأت رندانہ ہے مگر
حاصل بقدر ذوق مع ارغواں نہیں
میں پائمال وعدۂ فردا ضرور ہوں
لیکن فریب خوردۂ ناز بتاں نہیں
افشائے راز عشق کا عزم بلند ہے
مظہرؔ اب اور طاقت ضبط فغاں نہیں
- کتاب : Khamyazah (Pg. 53)
- Author : Sayed Mazhar gilani
- مطبع : Sayed Suhail wajid Fauq (1978)
- اشاعت : 1978
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.