اب مری یاد کو دامن کی ہوائیں دینا
اب مری یاد کو دامن کی ہوائیں دینا
میں گیا وقت ہوں مجھ کو نہ صدائیں دینا
سخت بے جلوہ و بے نور ہیں لمحات فراق
دل بہل جائے گا چہرے کی ضیائیں دینا
ہجر کی پیاس سے جلتے ہیں بگولوں کے دہن
خشک صحراؤں کو زلفوں کی گھٹائیں دینا
یاد آتے ہیں جوانی کے جنوں خیز ایام
مضطرب ہو کے بیاباں کو صدائیں دینا
پھر قدم کوئے ملامت کی طرف اٹھے ہیں
مرے مولا مرے حصے کی خطائیں دینا
جامہ زیبی پہ تری ورنہ لگے گا الزام
عشق کے پیکر عریاں کو روائیں دینا
اس کا مجھ پر بڑا احسان مسیحائی ہے
میرے یارو مرے قاتل کو دعائیں دینا
- کتاب : Raqs-e-junuu.n (Pg. 98)
- Author : Zaheer Kashmiri
- مطبع : Mohd Jameel-un-nabi (1982)
- اشاعت : 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.