اب مجھ کو کیا خبر وہ یہاں ہے بھی یا نہیں
اب مجھ کو کیا خبر وہ یہاں ہے بھی یا نہیں
ہر اک سے شہر میں تو مرا رابطہ نہیں
جنت بنا تو سکتے ہیں اس کائنات کو
لیکن مری طرح سے کوئی سوچتا نہیں
جس رہ گزر پہ پھول سجے ہیں مرے لیے
اے پائے شوق اب وہ مرا راستہ نہیں
ظاہر سے مطمئن ہے مرے اور اک نقاب
چہرے پہ جو پڑا ہے اسے دیکھتا نہیں
جب تک تھی دل میں سانس بھی خوشبو بنی رہی
ہونٹوں پہ آ کے بات میں اب کچھ رہا نہیں
اک وقت تھا کہ راہ گزرنا محال تھا
اب مڑ کے راستے میں کوئی دیکھتا نہیں
اب شام ہو گئی ہے مجھے سونا چاہئے
سورج ترے خیال کا گرچہ ڈھلا نہیں
- کتاب : Shab Zaad (Pg. 95)
- Author : Shabnam Shakeel
- مطبع : Mavaraa Publications (1978)
- اشاعت : 1978
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.