اب مجھ سے وجہ گریۂ پیہم نہ پوچھئے
اب مجھ سے وجہ گریۂ پیہم نہ پوچھئے
شرمندہ ہوں گے آپ مرا غم نہ پوچھئے
میں خود بھی جانتا نہیں میں چاہتا ہوں کیا
مجھ سے مرا تخیل مبہم نہ پوچھئے
اپنی تباہیوں کا کہیں ذکر کر نہ دوں
للہ وجہ گریۂ شبنم نہ پوچھئے
جب التفات حسن سے تھی بارش کرم
سرمستی و خودی کا وہ عالم نہ پوچھئے
ثاقبؔ کے کچھ عقائد مشرب ہی اور ہیں
اس نے پیا ہے کس طرح زمزم نہ پوچھئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.