اب مجھے اور کیا خبر دے گا
وہ اندھیروں کو رات کر دے گا
مسکراہٹ وہ دے گا آہٹ بھر
اور اداسی وہ چاند بھر دے گا
خاک بکھرا کے میری چاروں طرف
وہ مجھے آخری خبر دے گا
سبز کو سرخ کب کرے گا کریم
زرد ہاتھوں میں کب ثمر دے گا
پھر سنا ہے وہ آنے والا ہے
پھر اداسی وہ رات بھر دے گا
دھول رکھ کر وہ میری پلکوں پر
رونق چشم معتبر دے گا
مہلت شوق بال و پر کیسی
وہ کراں تا کراں سفر دے گا
سر تحریر لوح شام و شفق
رمز مجھ کو بیان کر دے گا
جان سمجھے نہیں ہو اجملؔ کو
جان مانگو تو اپنا سر دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.