اب مجھے غیر کے آغوش میں کھوتے ہوئے دیکھ
اب مجھے غیر کے آغوش میں کھوتے ہوئے دیکھ
اپنے ہوتے ہوئے یہ ظلم بھی ہوتے ہوئے دیکھ
لہلہاتی ہوئی غزلوں پہ تبسم نہ لٹا
مجھ کو کاغذ پہ کبھی اشک بھی بوتے ہوئے دیکھ
زہر ہوتی ہے یہ جاگی ہوئی آنکھوں کی تھکن
خواب اتنے ہی ضروری ہیں تو سوتے ہوئے دیکھ
کوئی کاندھا نہیں ملتا جنہیں ان سے ذرا پوچھ
کتنی دھندھلی ہے یہ دنیا کبھی روتے ہوئے دیکھ
اب تلک تو نہ ملا گہر حقیقت کوئی
کتنے ہی خواب کے دریاؤں میں غوطے ہوئے دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.